بیرون ملک میں جمع کالا دھن واپس لانے میں کتنی کامیاب رہی حکومت؟
بلیک منی کی بیرون ملک واپسی اورپندرہ لاکھ اکاؤنٹ میں ڈالنے کاوعدہ کیاہوا،شیوسیناکاسوال
ممبئی10نومبر(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)شیوسینا نے 500روپے اور 1000روپے کے نوٹوں کوکالعدم کرنے کے فیصلے کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سرحد پار فوج کے سرجیکل اسٹرائیک کے بعد بھی جنگ بندی کی خلاف ورزی کے معاملے بڑھے ہیں اور وقت بتائے گا کہ کالا دھن پر دوسرا سرجیکل اسٹرائیک کتنا کامیاب رہتا ہے۔شیوسینا نے کہا کہ سوال بیرون ملک میں جمع کالا دھن کوملک میں واپس لانے اورشہری کے اکاؤنٹ میں15لاکھ روپے جمع کرنے سے تھا۔بیرون ملک میں جمع کالا دھن واپس لانے کے بارے میں حکومت ابھی تک کتنی کامیاب رہی ہے؟۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مودی نے اپنے طریقے سے اس کا جواب دیا ہے اور500روپے اور1000روپے کے نوٹوں کو غلط کر دیا۔صرف وقت بتائے گا کہ حکومت ان مقاصدکوحاصل کرنے میں کتنی کامیاب رہی۔بی جے پی کی اتحادی جماعت نے کہاکہ ہمیں انتظارکرواور دیکھو کا رخ اختیار کرنا چاہئے کہ کالا دھن کے خلاف مودی کے دوسرے سرجیکل اٹیک سے نوٹوں کے غیر قانونی کاروبار پر کتنی لگام لگ سکے گی۔پارٹی نے کہا کہ بدعنوانی ایک سوچ ہے اور جب تک اس میں کوئی تبدیلی نہیں آتی ہے،کالادھن کی بیماری پر مکمل طور پر لگام نہیں لگائی جا سکے گی۔شیوسینا کے ترجمان اخبار سامنا کے اداریے میں کہا گیا ہے کہ مودی نے گزشتہ ماہ پاکستان کے دہشت گردانہ کیمپوں کے خلاف اچانک حملہ کیا اور اب انہوں نے کالا دھن کے خلاف حملہ کیاہے۔دوسرے حملے سے لوگوں میں افراتفری پھیل گئی ہے کیونکہ یہ حملہ بھی اچانک تھا۔اس میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں بھی غیر قانونی کاروبار کے بہاؤ کو روکنے کی کوشش ہوئی لیکن اس میں جو سوال اٹھے، وہ رہ گئے اور اس کا آج بھی جواب سامنے نہیں آیاہے۔